حکومت کو خطرہ جی ایچ کیو سے نہیں بلکہ کرپشن اور نااہلی سے ہے
Click here to View Printed Statement
سیاست تجارت بن چکی ہے‘ ملک کو کارخانے کی طرح چلایا جا رہا ہے
این آر او پر عدالت عظمیٰ کا فوری فیصلہ ملک و قوم کے مفاد میں ہوگا
اسلام آباد( دسمبر 16 ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت کو جی ایچ کیو یا سی آئی اے سے کوئی خطرہ نہیں بلکہ اسے سب سے بڑا خطرہ کرپشن، بد انتظامی اوراقرباءپروری سے لاحق ہے۔ جی ایچ کیو ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اورامریکی سی آئی اے اس کو برباد کرنے میں مصروف ہے۔پاکستان کو امریکی کالونی بنانے کی کوششیں،اختیارات کے ارتکاز اور شخصیات کو اداروں پر ہاوی کرنے کی غیر جمہوری خواہش حکمرانوں کی بڑی غلطیاں ہیں۔عوام سے دوری، مافیاﺅں سے قربت،مسلسل بحران، بڑھتی ہوئی مہنگائی اورسیاسی و معاشی عدم استحکام کے سبب حکومت کی شہرت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے جمعرات کے زور جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سیاست کو تجارت بنادیا گیا ہے اور ملک کو کارخانے کی طرح چلایا جا رہا ہے۔بدعنوان عناصر کی بھرپور سرپرستی کی جا رہی ہے جبکہ اربوں روپے کے گھپلوں میں ملوث نیب و این آر او زدہ شخصیات اور مفرور مجرموں کو اہم قومی اداروں کا سربراہ تعینات کیا جا رہا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ بعض سیاستدان ایک دہائی سے زیادہ اقتدار سے باہر رہنے کے بعد اب تمام کسر پوری کر رہے ہیں۔امریکی خواہش پر عوام سے زندہ رہنے کا حق بھی چھیناجا رہا ہے ۔ پاکستان دنیا میں سی آئی اے کی سرگرمیوں کا سب سے بڑا مرکز بن چکا ہے جس سے حکومت نہیں بلکہ ملک کو خطرہ ہے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ این آر اوقانون نہیں بلکہ چوروں کے لئے ایک چور دروازہ ہے۔ یہ ملک میں بے یقینی کا بڑا سبب ہے جس سے دم توڑتی معاشی سرگرمیاں مزیدمتاثر ہو رہی ہیںاور سرمایہ ملک سے فرار ہو رہا ہے۔این آر او پر عدالت عظمیٰ کافوری فیصلہ نہ صرف ملک و قوم کے مفاد میں ہوگابلکہ اس سے فواہوں کی گرم بازاری بھی ماند پڑ جائے گی۔انھوں نے مطالبہ کیا کی عدالت عظمیٰ مستقبل میں ایسے سیاہ قوانین کا راستہ روکنے کے لئے اقدامات اور این آر او کے خالق کے خلاف کاروائی کرے ۔