معاشی قوانین میں نرمی۔اوباما کافیصلہ منافع خوروں کی جیت ہے
Click here to View Printed Statements
دنیابھر میں عوام کے مصائب میں اضافہ ہو گا، غربت بڑھے گی
امریکا کی نام نہادفری مارکیٹ دنیا کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے
امریکی صدرکوعوام کا دردہوتا تو وہ خوراک کی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے وقت نکالتے
اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے امریکی صدر بارک اوباما کامعاشی ترقی کے نام پر قوانین میں مزید نرمی کا فیصلہ منافع خور لابی اوتیسری دنیا کے وسائل لوٹنے والے بینکاروںکی جیت ہے جس کی قیمت امریکہ سیمت تمام دنیا کی عوام ادا کرے گی۔ڈی ریگولیشن کا فیصلہ منافع کی خاطر ساری دنیا پر جنگیں مسلط کرنے والی کارپوریٹ لابی کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کا ثبوت ہے۔قوانین میںنرمی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے منافع خور نت نئے حربے اپنائیں گے جس سے مزید عالمی بحران جنم لینگے جن میں خوراک کا بحران سرفہرست ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ امریکی ریگولٹروں کی جانب سے قوائد پرسمجھوتے نے ہی عالمی بحرانوں کو جنم دیا مگر اوباما نے یہ حقیقت بھی نظر انداز کر دی ہے کیونکہ انکے احکامات میں کنٹرول نام کی کوئی چیزہے ہی نہیں ۔قوانین میں نرمی صنعتی مزدوروں، ماحولیات اور معاشرے کے کمزور طبقات کو نئے خطرات سے دوچار کر دیا ہے ۔اس فیصلہ سے سٹے بازی میں اضافہ، صنعتوں کے قیام میں کمی اور غربت و معاشی ناہمواری میں بڑھوتری ہوگی جس کے اثرات سے دنیا کا کوئی بھی ملک محفوظ نہیں رہے گا۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ فیصلہ حکومتی ماہرین نے عوام کے مفاد میں نہیں بلکہ نجی شعبہ کی اشرافیہ نے اپنے دو کھرب ڈالر کے زخائر میںفوری اضافہ کے لئے کیا ہے۔اگر امریکی صدرکوانسانیت کا زرہ برابر بھی پاس ہوتا تو وہ اس فیصلہ کے بجائے دنیا بھر میں خوراک کی بڑھتی ہوتی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے وقت نکالتے۔