Probe against DG FIA: Supreme Court bring hope, confidence to traumatized masses
Click here to View Printed Statements
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Tuesday said that Supreme Court has infused confidence and hope in the shaken masses by ordering a probe against Director General Federal Investigations Agency (FIA) Waseem Ahmed.
The development will help restore trust in the system among ordinary masses; majority believe judiciary can bring fundamental changes aimed at positive outcome, it said.
The influential DG FIA should be removed from the office making him incapable to influence investigations. This will also minimise chances of destruction of critical evidence, said Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
Supreme Court can consider barring him from travelling abroad and review notification of extension in service, he said.
The Apex court can order a thorough probe into all the orders issued by Wasim while serving as DG FIA, he added.
Dr. Murtaza Mughal said that masses should know that why he was appointed as DG FIA three month before his retirement and on what conditions he was awarded extension in service. Motives of his political masters should be brought to public eye.
Allegations of filing inquiries into multi billion rupees frauds, patronising NAB tainted offices, cornering honest and harbouring national criminals need detailed probed, he said.
Government should not see the recent development as an insult and abstain from making it an issue of ego, he said.
He said that NAB seems to have shelved inquiry into Rs 6 billion arms purchase scam in Khyber Pakhtoonkhwa province in which over 30 police officers and politicians are said to be involved.
This serious issue should not go unnoticed, he demanded.
ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف تحقیقات ، سپریم کورٹ نے قانون کی سربلندی کا حق ادا کر دیا
چیف جسٹس پاکستان محمد افتخار چودھری مایوس عوام کو امید، اعتماد اور حوصلہ دے رہے ہیں
ملزم کے بیرون ملک سفر پر پابندی، عہدہ سے ہٹایا جائے تاکہ شواہد ضائع نہ کئے جا سکیں
تمام احکامات کی چھان بین ، قومی مجرموں سے تعلقات رکھنے پربھی وضاحت طلب کی جائے
چیف جسٹس صوبہ خیبر پختون خواہ میں چھ ارب کے اسلحہ سکینڈل کی تحقیقات میں سست روی کا نوٹس لیں
حکومت منظور نظر بیوروکریٹ کے خلاف کاروائی کوانا کا مسئلہ نہ بنائے
اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے وسیم احمدکے خلاف تحقیقات کا حکم دے کر ملک و قوم کو بڑے نقصان سے بچا لیا ہے اور قانون کی پاسداری کا حق ادا کر دیا ہے۔ چیف جسٹس محمد افتخار چودھری مایوس عوام کو امید، اعتماد اور حوصلہ دے رہے ہیں۔ وسیم احمد کو انکے عہدہ سے ہٹایا جائے تاکہ تحقیقات پر اثر انداز اوراہم شواہد ضائع ہونے کا امکان ختم کیا جاسکے۔انکے بیرون ملک سفر پر پابندی اور مدت ملازمت میں توسیع کا اعلامیہ منسوخ کرنے پر غورکیا جائے۔سپریم کورٹ بطور ڈی جی گزشتہ پانچ ماہ میںانکے جاری کردہ تمام احکامات کی تفصیلی چھان بین کرے ۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ وسیم احمد کو انکی ریٹائرمنٹ سے تین ماہ قبل ڈی جی ایف آئی اے تعینات کرنے اورمدت ملازمت میں توسیع دلوانے والوںکے پس پردہ مقاصد سے قوم کو آگاہ کیاجائے۔ انھوںنے مطالبہ کیا عدالت عظمیٰ اربوں روپے کے گھپلوں کی انکوائریاں رکوانے، نیب زدہ افسران کی سرپرستی اور ایماندار افسران پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی انکوائری اور قومی مجرموں سے تعلقات رکھنے کی وضاحت بھی طلب کرے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ نیب میںصوبہ خیبر پختون خواہ میں چھ ارب کے اسلحہ سکینڈل جس میں تیس سے زیادہ اعلیٰ پولیس افسران اور سیاستدان ملوث ہیںکی تفتیش سست روی کا شکار ہے جس کا نوٹس لیا جائے۔انھوں نے کہا کہ حکومت اپنے منظور نظرڈی جی ایف آئی کے خلاف عدالتی کاروائی کو انا کا مسئلہ نہ بنائے ۔