شرح سود میں اضافہ نہ کر نا احسن اقدام ، حکومت کو امتحان میں ڈال دیا

Click here to View Printed Statements

حکومت اخراجات ،افراط زراور خسارہ کم کرے،مہلت سے فائدہ اٹھائے
معاشی معاملات اور عوام کی حالت زارسے لاتعلقی ملک گیر مظاہروں کی راہ ہموار کر رہی ہے
عوام پر پٹرول بم گرانے کے بجائے اربوں کے گھپلوں پر قابو ، زرعی آمدنی پر ٹیکس عائد کیا جائے

اسلام آباد( جنوری 30 ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ مرکزی بینک نے شرح سود میں اضافہ نہ کر کے حیران کن مگرخوشگوار اقدام کیاہے اور ساتھ ہی حکومت کوبھی ایک بڑے امتحان میں ڈال دیا ہے۔سٹیٹ بینک دوبارہ ایسا نہیں کرے گا اس لئے اکنامک منیجر اس مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومتی اخراجات ،افراط زراور خسارہ کم کریں۔ انھوں نے کہا کہ معاشی معاملات اور عوام کی حالت زارسے حکمرانوں کی لاتعلقی ملک گیر مظاہروں کی راہ ہموار کر رہی ہے۔پٹرول کی قیمت بڑھانے کے بجائے پٹرولیم مصنوعات کے کرائے کی مد میںاربوں کے گھپلوںاور کرپٹ کارپوریشنوں میں 500کے نقصانات پر قابو پایا جائے جبکہ زرعی آمدنی پر فوری ٹیکس عائد کیا جائے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے خبردار کیا کہ اگر حکومت طور طریقے بہتر نہ کر سکے تو شرح سود منجمد نہیں رہے گی جس سے سرمایہ کاری اور نمو رکی رہے گی۔انھوں نے کہا کہ 168ارب کی معیشت 1.3کھرب روپے کا خسارہ زیادہ عرصہ تک برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ قرضوں، مہنگائی ، بے روزگاری اور عوامی بے چینی کا ختم نہ ہونے والا سلسلہ حکومت کے خاتمہ پر بھی منتج ہو سکتا ہے۔پاکستان کی معاشی نمو دو فیصد اور بھارت میںساڑھے آٹھ فیصد ہے جو ہمارے بے فکر ارباب اختیار کے لئے لمحہ فکریہ ہوتا چائیے۔

In: UncategorizedAuthor: