Govt asked to be serious to resolve energy crisis
Click here to View Printed Statements
Unstable energy situation is yet to be taken as a serious national issue
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Thursday said that energy situation is getting worst in Pakistan while government is not ready to deal things on merit or listen to independent experts.
Our enemies are busy in conspiracies to push country into Stone Age while government as well as private sector is avoiding the threat which is criminal, it said adding that energy crisis is yet to be taken as a serious national issue.Spokesperson of PEW, Mirza Riaz expressed the hope that two-day expo and international conference in Lahore in which experts from twenty countries are participating will furnish some practical suggestions to minimise the energy crisis in Pakistan.
He said that a delegation of PEW, led by its president Dr. Murtaza Mughal will also participate in the event being organised by Solar Society of Pakistan. Dr. Mughal will also read a paper on the occasion.
The spokesperson said that PEW has been trying to suggest workable solutions to the energy crisis since years. The suggestions include proper exploitation of Thar Coal reserves, which offer more energy than the oil and gas reserves of Saudi Arabia, and Iran put together.
It is also pushed for preferring hydel power over rental power which is economical and durable, building new dams and de-silting Mangla and Turbela.
Government has poured Rs 80 billion of taxpayers’ money into controversial rental power projects with little output.
It has also called for using Reko Dek minerals to retire entire foreign and domestic debt and pushed promotion of alternative energy to minimise dependence on imported fuel that cost around USD 12 billion per annum.
He said that majority of the suggested energy conservation measures fell on deaf ears.
توانائی کے بحران نے ملک کو لپیٹ میں لے لیا ۔دہشت گردی سے بڑا خطرہ
دشمن مملکت خداداد کو پتھر کے دور میں دھکیل رہے ہیں ۔ حکومت اور نجی شعبہ مجرمانہ غفلت کے مرتکب
بین الاقوامی کانفرنس میں بیس ممالک کے ماہرین عملی تجاویز پیش کریں گے۔سنجیدگی سے غور کیا جائے
اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے ترجمان مرزا ریاض نے کہا ہے کہ توانائی کے بحران نے ملک کو لپیٹ میں لے لیا ہے جو دہشت گردی سے بڑا خطرہ ہے جس کے حل کے لئے سب کو مل کر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ۔اس بحران نے ملکی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے جبکہ عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔ پاکستان کے دشمن اس مملکت خداداد کو پتھر کے دور میں دھکیلنے کی سازش کر رہے ہیں جبکہ حکومت اور نجی شعبہ مجرمانہ غفلت کا مرتکب ہو رہا ہے۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ سولر سوسائٹی آف پاکستان کے زیر احتمام لاہور میںدو روزہ نمائش اور بین الاقوامی کانفرنس جس میں بیس سے زیادہ ممالک کے ماہرین شرکت اورتوانائی کے بحران کے خاتمہ کے لئے عملی تجاویز پیش کریں گے۔ان تجاویز پر عمل کرنے سے ملکی حالات بہتر ہو سکیں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کانفرنس میں پاکستان اکانومی واچ کا پانچ رکنی وفد ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کی قیادت میں شرکت کرے گا جہاں ڈاکٹر مغل خصوصی مقالہ بھی پیش کریں گے۔واضع رہے کہ اکانومی واچ گزشتہ کئی سال سے ارباب اختیار کو توانائی کے بحران کے بارے میں نہ صرف انتباہ کرتارہا ہے بلکہ مثبت اور قابل عمل تجاویز بھی دیتا رہا ہے جن میں سے اکثر پر بوجوہ عمل نہیں ہو سکا ہے۔ ان میں تھر کے کوئلہ کے ذخائر جن کی قدر و قیمت سعودی عرب اور ایران کے مجموعی تیل اور گیس کے ذخائر سے زیادہ ہے سے فائدہ اٹھانے، کرائے کی بجلی پر اسی ارب روپے اڑانے کے بجائے سستی اور دیرپاپن بجلی کو اولیت دینے، نئے ڈیم بنانے اور پاکستان کی توانائی کی شہ رگ تربیلا اور منگلا ڈیموں کی مرمت، بھارت کی آبی جارہیت روکنے، ریکو ڈیک کے ذخائر ک جو پاکستان کا تمام ملکی وغیر ملکی قرضہ اتار سکتے ہیںکے مناسب استعمال اورملک میںبارہ ارب ڈالر سے زیادہ کے تیل کی درامد کے بجائے متبادل توانائی کے زرائع کو ترقی دینے سمیت متعدد معاملات شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت معاملات کو نہ تو میرٹ پر دیکھنے کو تیار ہے اور نہ ہی ماہرین کی آراءہر غور کرنے پر تیار۔