Soaring gold prices suggests investors losing confidence in dollar
Click here to View Printed Statements
Daily Times
Online News
The Real Facts
Media Tribe Group
Business Recorder
Zone Asia PK
One News Page
A Pakistan News
AAJ TV
Business Recorder
Further dependence on volatile dollar very risky
China better placed to provide int’l reserve currency
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Thursday said unprecedented hike in gold and silver prices suggests that investors have lost some faith in weaker US dollar.
The development also hints at lack of confidence among investors in America’s political and economic system as well as capabilities of leaders.Such developments can be attributed to the flawed US policy of ‘spend and borrow,’ said Dr. Murtaza Mughal, President Pakistan Economy Watch (PEW).
Unhealthy habit of spending more than income has transformed US from largest lender nation to the biggest debtor.
The US government debt is set to exceed 70 per cent of GDP which will hurt its prestige, power and influence; he said adding that otherwise the status of the dollar would have never been called into question.
A country needs to have stable political and economic system to have a stable currency, said Dr. Murtaza Mughal.
He said that dependence on dollar has become increasingly dangerous while calls for another international reserve currency are yet to be translated into realty.
China is better placed to provide a reserve currency as it has largest reserves. Chinese enjoy a focused government and few economic worries as well as challenges, he suggested.
Dr. Mughal said that whole world is seeing the scale, resources and organising capacity of Beijing. China is already the world’s largest exporter and the world’s largest net creditor; by 2014 China’s economy will pass the US, in absolute size, he said.
World would be at ease in the Chinese dominance as they are not assertive and not very sensitive about their ranking in world system.
Beijing is not in habit to impose their ideology, political, intellectual, economical and cultural influence on others therefore their dominance can be a good omen for world’s peace, he said.
ڈوبتے ڈالر نے سونے چاندی کی قیمت آسمان پر پہنچا دی
سرمایہ کاروں کی نظر میں ڈالرکی وقعت ختم ،امریکہ کے زوال کا نقطہ آغاز
امریکی حکومت نے کل ملکی پیداوار کے ستر فیصد کے برابر قرضے لے رکھے، ادائیگی نا ممکن
چینی یوآن میں عالمی تجارت کے آغازسے عالمی معاشی بحران ٹالے جا سکتے ہیں
اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سونے اور چاندی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی نظر میں ڈالر کی گرتی ہوئی وقعت اور امریکی پالیسیوں و سیاسی نظام پر عدم اعتماد کا ثبوت ہے ۔ یہ امریکہ کے زوال کا نقطہ آغازہے جس کی بنیادی وجہ آمدنی سے زیادہ اخراجات ہیں۔ مارچ 2008میں سوناایک ہزار ڈالر فی اونس ہو گیا تھا جبکہ اب اسکی قیمت پندرہ سو ڈالر ہو گئی ہے جبکہ چاندی کی قیمت نے 31سالہ ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ اگر امریکہ نے ہوس ملک گیری کی پالیسی ترک نہ کی اور انکے سیاستدان نا اتفاقی پرمتفق رہے تو یہ عالمی طاقت تاریخ کا حصہ بن جائے گی کیونکہ امریکی حکومت نے کل ملکی پیداوار کے ستر فیصد کے برابر قرضے لے رکھے ہیںجنکی ادائیگی کو کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ اس سے امریکہ کے علاوہ ساری دنیا میںبحران جنم لینگے کیونکہ بین الاقوامی تجارت ڈالر میں ہی ہوتی ہے ۔اقوام متحدہ، آئی ایم ایف اور درجنوں عالمی ماہرین متعدد بار ڈالر پر عدم اعتماد کا اظہار کر چکے ہیں مگر کوششوں کے باوجود کسی نئی عالمی کرنسی یا طریقہءتجارت پر متفق نہیں ہو سکے ہیںجو عالمی مستقبل کے لئے خطرہ ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ چین امریکہ سے زیادہ مستحکم ملک ہے اور اسکی معیشت کوخطرات بھی لاحق نہیں کیونکہ اسکے تجارت کے علاوہ کوئی عالمی عزائم نہیں ۔ چینی قیادت اپنے ملک کی بین الاقوامی درجہ بندی کے بارے میں حساس نہیں اور اپنے نظریات و کلچر وغیرہ دوسروں پر تھوپنے کی خواہاں بھی نہیںجس وجہ سے پاکستان سمیت اکثر ملک چین سے بخوشی معاملات کرتے ہیں۔ اگر چینی یوآن کو ڈالے کی جگہ عالمی کرنسی کی چیثیت دے دی جائے تو بحران ٹالے جا سکتے ہیں کیونکہ عالمی نظام میں ڈالر کا غلبہ اب ممکن نہیں رہا اور اس پر انحصار خطرناک ہے۔