Business Community Doubs PBC Intentions
Click here to View Printed Statements
The Real Facts
SNap(R)
Media Tribe Group
Markthe Truth
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Saturday said business community is sceptical about the real motives of newly formed Pakistan Business Council (PBC).
They feel that there is a distance between cited objectives of the PBC elite and their real intentions, it said.
It is generally believed that PBC comprise of many that belong to famous 22 richest families of Pakistan, said Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
Members of PBC are also members of powerful lobbies like that of textile and sugar millers, automotive manufacturers and urea, pharma and cement producers; yet they have established another unregistered body to push for their goals, he said.
It is generally conceived that PBC has been formed to get hold of national industrial assets in the name of privatization, said Dr. Murtaza Mughal while talking to Joint Secretary National Traders Alliance Muhammad Amin Pirzada, former president KPK CCI Haji Haleem Jan, Chairman Marble Association Shahid ur Rehman, General Secretary Anjuan-e-Tajiran Malik Mehr Elahi and others.
He said that PBC has nothing to do with sufferings of masses; they are conspiring to weaken the business community in a bid to hijack whole system with the help of their political masters.
The business leaders expressed astonishment that rulers would never find time to meet representatives of traders, industrialists, business chambers even the officials of Federation of Pakistan Chamber of Commerce and Industry but would always find time for PBC, an illegal body.
On the occasion, Haji Haleem Jan said that masses and Supreme Court will never allow sale of national assets on throw away prices like the rulers did in recent past. They conspiracy to create gulf between government and business community would be foiled.
Shahid said that Pakistan People’s Party would always talk about poor people but would make secret deals with those who always suck the blood of the masses to make illegitimate money.
They have nothing to do with national interests, they are driven by their own petty interest, remarket Pirzada.
پاکستان برنس کونسل کے مقاصد بظاہر بڑے نیک مگر درپردہ حقیقت کچھ اور
اشرافیہ کے اس گروپ کا تعلق ملک کے مشہور بائیس خاندانوں سے ہے
سارے نظام کو ہائی جیک کیا جا رہا ہے، نجکاری کی آڑ میں قومی اثاثوں کی لوٹ مار ہو گی
عوام نئی ایسٹ انڈیا کمپنی کو سیاستدانوں سے ملکرلوٹ مارکی اجازت نہیں دے گی
اسلام آباد( اپریل 30 ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے پاکستان برنس کونسل کے مقاصد بظاہر بڑے نیک ہیں مگر درپردہ حقیقت کچھ اور نظر آتی ہے۔یہ شہری اشرافیہ کا گروپ ہے جن میں اکثریت کا تعلق ملک کے مشہور بائیس خاندانوں سے بتایا جاتاہے۔ اس تنظیم کے تمام اراکین ٹیکسٹائل ملز، شوگر ملز، یوریا، آئل اینڈ گیس، فارمااور سیمنٹ جیسی با اثر لابیوںمیں بھی شامل ہیںاسکے باوجودایک نئی تنظیم کا مقصد اعلیٰ شخصیات سے مراسم استوار کر کے نجکاری کے نام پر ملکی صنعت ہتھیانا لگتا ہے۔یہ بات انھوں نے قومی اتحاد پاکستان کے جائنٹ سیکرٹری محمد امین پیرزادہ، خیبر پختونخواہ چیمبر کے سابق صدحاجی حلیم جان ، ماربل اےسوسی ایشن کے چیئرمین شاہد الرحمن ، انجمن تاجران پاکستان کے جنرل سیکرٹری ملک مہر الٰہی اور دیگر تاجر رہنماﺅںسے بات چیت کرتے ہوئے کی۔ انھوں نے کہا عوامی مسائل سے لاتعلق سرمایہ داروں پر مشتمل پاکستان بزنس کونسل ایک غیر رجسٹرڈ ادارہ ہے جو ملک کی حقیقی بزنس کمیونٹی کو کمزور کرکے سارے نظام کو ہائی جیک کرنے کے منصوبے پرکام کر رہاہے جس میں انھیں بڑوں کی مکمل آشیرباد حاصل ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے مزید کہا کہ ٹریڈ آرڈیننس کے تحت اےسوسی ایشنز ‘ چےمبرز اور فےڈرےشن آف پاکستان چےمبر آف کامرس کی موجودگی میں پاکستان بزنس کونسل کی کوئی قانونی حےثےت نہیں اور حکومتی سربراہان کا اس غےر قانونی آرگنائزیشن سے بار بار ملنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومتی سربراہان اور صدر مملکت نے تاجرتنظیموں ‘ صنعتکاروں ‘ اےسوسی ایشنز اور چےمبرزسمیت ایف پی سی سی آئی کے وفودسے آج تک ملاقات کی زحمت گوارا نہیںکی جبکہ پاکستان برنس کونسل سے ہر ماہ ملاقات کا مقصد نجکاری کے نام پر ملک کے بڑے صنعتی اثاثے کوڑیوں کے مول دینے کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ عوام اورسپریم کورٹ ملک کے کسی اثاثے کو اسٹےل ملز کی طرح کوڑیوں کے دام فروخت کرنے اور ملک میں نئی ایسٹ انڈیا کمپنی کو لوٹ مارکی اجازت نہیں دے گی۔ اس موقع پر شاہدا لرحمن نے کہا کہ حکومت اور قانون کے تحت کام کرنے والی اےسوسی ایشنوں اورچےمبروں کے مابین دوریاں پیدا کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ حاجی حلیم جان نے کہا کہ پاکستان پےپلز پارٹی باتیں تو غرےب عوام کی کرتی ہے مگر اندرون خانہ معاملات اس اشرفیہ سے کئے جا رہے ہیں جو ووٹ ڈالنے کےلئے بھی کبھی گھروں سے نہیںنکلی ۔ اس ٹولے نے ہمیشہ پاکستان اور اس کے عوام کا خون چوسا ہے اور ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔