FBR seen as a big hurdle in raising funds: PEW
Click here to View Printed Statements
Forcing honest taxpayers to become evaders’ part of agenda
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Sunday said Federal Board of Revenue (FBR) has become one of the biggest hurdles in increasing the tax net to raise funds.
The Apex tax collecting institutions have repeatedly failed the test of transparency which has resulted in public mistrust and disbelief on the part of international lending institutions.
Masses have developed a defence mechanism against the accesses of tax officials; they are ready to pay bribes but not willing to pay taxes, say Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
He said that why someone should pay part of his hard earned money to FBR that would not be used for national development. Instead, it will be used for personal welfare or support the princely living of rulers.
Millions spend a good part of their time to save their skin from tax authorities which leaves them with little time to plan development of businesses which is also barring growth, said Dr. Murtaza Mughal.
Many taxpayers prefer to become tax evaders to avoid harassment which help the mafia in FBR to achieve their goal of accumulating wealth, he added.
This is because the FBR has lost direction to become widely known for mismanagement, misreporting, botching up funds, lordliness and inefficiency which is evident from findings of Auditor General and Public Accounts Committee.
He said that improvement in the tax laws will remain counterproductive unless something is done to restore confidence of masses in that institution which is getting useless by the passage of every day.
Lack of a proper accountability mechanism is also to be blamed for the mess in the FBR resulting in indifference towards compliance of tax laws, said Dr. Mughal.
Rulers need to understand that our survival is tied to collection of taxes that calls for urgent corrective steps.
ایف بی آر ٹیکس کا دائرہ پھیلانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ، افادیت کھو چکا
شفاقیت کے امتحان میں ناکام، عوام اور عالمی اداروں کا عدم اطمینان آخری حدوں پر
ٹیکس قوانین کو بہتر بنانے کی تمام کوششیں ایف بی آر کی وجہ سے ناکامی سے دوچار
ایماندار ٹیکس گزاروں کو ٹیکس چور بننے پر مجبور کرنا ٹیکس مافیا کا ایجنڈا ہے
اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس کا دائرہ پھیلانے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔اس سلسلہ میںعوام اور عالمی مالیاتی اداروں کا عدم اطمینان بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے جو کہ خطرہ کی گھنٹی ہے۔ایف بی آر انتظامی، مالیاتی ڈسپلن، اخلاقی اور ٹرانسپرنسی کے امتحان میںمتعدد بار ناکام ہو چکا ہے جس وجہ سے عوام رشوت دینے کو تو تیار ہیں مگر ٹیکس نہیں۔ ٹیکس گزاروں کو معلوم ہے کہ انکے خون پیسنے کی کمائیایف بی آر کے افسران یا حکمرانوں کی عیاشوں کی نظر ہو جائے گی اور اسے ملک و قوم کے بجائے انفرادی فوائد کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ایف بی آر کے اہلکاروں و افسران کے رویہ کی وجہ سے ایماندار ٹیکس گزار خوفزدہ رہتے ہیںاور کاروبار کے بجائے سارا وقت ان سے بچاﺅ کی تدبیروں میں ضائع کر دیتے ہیںجو ترقی رکنے کا ایک بڑا سبب ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ مالی بدانتظامی اور نہ ختم ہونے والی کرپشن اس ادارہ کا طرہ امتیاز بن گیا ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت آڈیٹر جنرل اور پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی رپورٹیں ہیں جس میں ہر سال اربوں روپے کے ضیاں کا رونا رویا جاتا ہے مگر ارباب اختیار خاموش رہتے ہیں۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ریکارڈ ٹیکس جمع کرنے اور ٹارگٹ حاصل کرنے کے جھوٹے دعووں نے اس ادارے کی افادیت کے متعلق نئے سوالات کو جنم دیا ہے کیونکہ یہ اپنے قیام کے مقاصد سے بھٹک چکا ہے۔ ٹیکس کے قوانین کو جتنا بھی بہتر بنایا جائے انکا فائدہ صرف اس وقت ہو گا جب حکومت ٹیکس نافذ کرنے والے ادارے پر عوامی اعتماد بحال کروا سکے ورنہ پاکستان کے مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھتے رہیں گے۔حکمرانوں کو معلوم ہونا چائیے کہ ہماری بقاءکا دارو مدار محاصل پر ہے اور اگر فوری اصلاحی اقدامات نہ کئے گئے تو پانی سر سے گزر جائے گا۔