Energy riots can swell into anti-govt movement

Click here to View Printed Statements
Energy should not be used as a political tool
Rulers unconcerned about economic stability
Shahzab’s statement about President not treason
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Tuesday said energy crisis, which has sparked protests and riots, has potential to become a countrywide movement.
Such a mass movement, supported by worsening situation and apathy of rulers can send the incompetent government packing, it said.
Masses are business community are not ready to bear punishment anymore which is result of incompetency of concerned officials and politicians, said Dr. Murtaza Mughal, President of the Pakistan Economy Watch.

 He said that corrupt politicians, incompetent bureaucracy, America, India and misguided political preferences were reasons behind the energy crisis in Pakistan.
US do not want Pakistan to use Iran gas which has potential to stabilise economy. India is barring our share of water jeopardising our capacity to generate electricity. She is also helping Afghanistan build dams to reduce Pakistan’s share of water.
Dr. Murtaza Mughal informed that India is building controversial dams by importing cement from Pakistan. Cement exports to New Delhi should be immediately banned, he demanded.
He said that corruption in power generation and distribution companies is an open secret while politicians have developed unexampled interest in rental. They are ignoring all other forms of power generation for personal gains.
Federal government should not use energy as a political weapon to punish opponents; it should not delay delivery of power plants destined for Punjab on Karachi port without justification, he demanded.
Dr. Murtaza Mughal said that statement of Chief Minister Punjab against President Zardari is not treason and those who are suggesting a legal action are enemies of Pakistan.
The preferences of rulers have also contributed to the situation. Rs 1000 billion have been spent on pleasing political supporters in ailing state run corporations since the current government assumed power. A similar amount has found its way into the pockets of major politicians, he alleged.
A small part of that extraordinary amount would have eradicated energy crises forever, he said.
Rulers are less concerned about economic stability otherwise, there would have been no complaints of brain drain, flight of capital and relocation of industries, he observed.

توانائی بحران ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہا ہے
لوڈ شیڈنگ ختم نہ کی گئی تو حکومت ختم ہو جائے گی، احتجاج تحریک بن سکتا ہے
توانائی کابطور سیاسی ہتھیار استعمال حکمرانوں کو مہنگا پڑے گا، شہباز کا بیان بغاوت نہیں
امریکہ، بھارت، کرپشن، نااہلی اور حکمرانوں کی جیالا نوازی زمہ دار

اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ توانائی کے بحران نے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنا شروع کر دیا ہے اور اگر حکمران لوڈ شیدنگ ختم نہ کر سکے تو موجودہ غیر مستحکم حکومت ختم ہو جائے گی۔عوام اور تاجر برادری کے صبر کا پیمانہ لبریز جبکہ معیشت مفلوج ہو گئی ہے، احتجاج کسی بھی وقت تحریک بن سکتی ہے جو خطرے کی گھنٹی ہے۔بجلی و گیس کے بحران کی زمہ داری امریکہ، بھارت، سیاستدانوں اور بیوروکریسی کی کرپشن و نااہلی اور جیالا نوازی کی پالیسی پر عائد ہوتی ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی معیشت کو برباد کرنے کے لئے ایران سے گیس کی درامد کی مخالفت کر تا آ رہا ہے جبکہ حکمران اور نوکر شاہی کچھ کرنے کے بجائے عوام کو دلاسے دینے میں مصروف ہیں۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف پاکستان کا پانی بند کر رکھا ہے بلکہ افغانستان میں بھی ایسے ڈیم بنانے میں مصروف ہے جن کی مدد سے پاکستان کو بنجر بنایا جا سکے۔بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کے لئے تمام ڈیم پاکستانی سیمنٹ سے بنائے ہیں اسلئے سیمنٹ کی بھارت برامد پر پابندی لگائی جائے۔بجلی بنانے اور تقسیم کرنے والے اداروں کی مثالی کرپشن بھی اس بحران کا سبب ہے جبکہ حکومت کی ترجیحات الگ ہیں۔ کمیشن کی خاطر کوئلے، ہوا اور پانی سے بجلی بنانے کے منصوبوں کے بجائے کرائے کی بجلی پر زور دیا جاتا ہے۔ پنجاب کو سزا دینے کے لئے وہاں گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو بطور سیاسی ہتھیار استعمال نہ کیا جائے اور انکے درامد شدہ بجلی گھروںکو کراچی کی بندرگاہ پر بلاجواز روکنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔شہباز شریف کا زرداری کو صدر نہ ماننے کا بیان بغاوت نہیں، مقدمات کا مشورہ دینے والے ملک کے دشمن ہیں۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ جب صارفین سے استعمال سے زیادہ بل لیا جاتا ہے نجی پاور کمپنیوں کو ادائیگی کیوں نہیں کی جاتی۔خیانت کون اور کہاں کر رہا ہے۔ حکمرانوں نے جیالا نوازی کی خاطر ایک ہزار ارب روپے پھونک ڈالے جبکہ اتنی ہی رقم کی مدد سے اپنی غربت بھی کم کی ہے۔ اگر اس رقم کادسواںحصہ سرکلر ڈیٹ کے مسئلہ کے حل کے لئے مختص کیا جاتاتوپاکستان سے لوڈ شیدنگ کا نام و نشان مٹایا جا سکتا تھا۔انھوں نے کہا کہ معاشی استحکام حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ورنہ کارخانے، ماہرین اور زر مبادلہ ملک سے باہر منتقل نہیں ہو رہے ہوتے۔

In: UncategorizedAuthor: