Govt dumps plan to import gas from Iran
Click here to View Printed Statements
Energy security steps aimed at personal welfare
Chief Justice asked to save masses from LPG mafia in winter
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Sunday said that government has decided to dump plans to import gas from Iran to combat severe energy crunch in country.
The decision will not be announced to avoid hue and cry over it and prevent questions regarding spending billions on the project, it said.
Government has planned to reduce the gap by using Liquefied Petroleum Gas (LPG) which has raised some serious questions, said Dr. Murtaza Mughal, President of the PEW.
It is yet to be ascertained that it was US pressure or some other motive to abandon the multi-billion-dollar project in which India and China were extremely interested, he said.
Dr. Murtaza Mughal said that LPG producers will enjoy an enhanced role in the newly planned energy mix of the country despite the fact that government hasn’t been able to contain its objectionable business practices, he said.
Officials of petroleum ministry and distributors have often dubbed bottled gas producers as LPG mafia in national assembly standing committees, ECC meetings and on other forums.
The strong mafia led by an influential businessman from Lahore is known for bribing politicians and creating artificial shortages to transform miseries of masses into their bonanza, he said.
LPG cartel comprising 25 companies are connected to an influential politician has made around 350 billion rupees illegally through artificial shortages in last six years. They have generously distributed profits among stakeholders, Dr. Murtaza Mughal said.
Onset of winter has provided an opportunity to the mafia, supported by top lawyers, bureaucrats and generals, to make millions per day through black marketing.
He said that it is amazing that the Thar coal is not utilised to produce energy and controversial steps are being taken in to name of energy security which are moves aimed at personal welfare.
Dr. Mughal asked the Chief Justice Pakistan to take note of the situation, take action against all elements discouraging LPG imports and take steps to safeguard the rights of poor masses of remote areas who have no other alternative but to use LPG in the biting cold.
He demanded of the Supreme Court to investigate the secret meetings between top politicians and God Father of LPG mafia and secrets visits of an influential American Tycoon to Islamabad.
ملک میں ایل پی جی کا رول بڑھانے کا فیصلہ۔ایرانی گیس درامد نہیں کی جائیگی
ایل پی جی مافیا کے سر غنہ اور اہم سیاسی شخصیت کے مابین تمام معاملات طے پا گئے
امریکی سرمایہ کار بھی ٹولے میں شامل۔کئی بار پاکستان کے خفیہ دورے، ملاقاتیں کیں
اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ملکی توانائی کے منظر نامے میں ایل پی جی کا رول بڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے لئے ایران سے گیس درامد کے منصوبہ کو سرد خانے میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ تھر کے کوئلہ سے توانائی حاصل کرنے کے منصوبہ کی رفتار بھی سست کی جا رہی ہے۔ایران سے گیس درامد کرنے کا منصوبہ ختم کرنے کے لئے امریکی مخالفت کو جواز بنایا گیا ہے۔ایل پی جی کوقدرتی گیس کا متبادل بنانے سے قبل لاہور میں مقیم ایل پی جی مافیا کے سر غنہ اورایک اہم سیاسی شخصیت کے مابین تمام معاملات طے پا گئے ہیں جس کے بعدمافیا اور سیاستدانوں کے ملکی و غیر ملکی اثاثوں اور عوام کے مصائب میں زبردست اضافہ ہو گا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ ایک سیاستدان کو عوام اور کاروباری برادری کو مطمئن کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے جو اپنا کام بخوبی سرانجام دے رہے ہیں۔ایران سے گیس درامد نہ کرنے کا اعلان نہیں کیا جائے گابلکہ اس معاملہ کو موجودہ حکومت کی مدت مکمل ہونے تک التوا میں رکھا جائے گا تاکہ عوامی درعمل اور ایران سے گیس درامد کرنے کے منصوبہ پر عوام کے اربوں ڈالر کے ضیاں پر سوالات اور سپریم کورٹ کی کسی بھی متوقع کاروائی سے بچا جا سکے۔ڈاکٹر مغل نے انکشاف کیا کہ پاکستان کی غریب عوام کو لوٹنے کے اس منصوبہ میں ایل پی جی مافیا اور سیاستدانوںکے علاوہ ایک امریکی سرمایہ کار بھی ملوث ہے جو کئی بار خاموشی سے پاکستان آ کر ایل پی جی ڈانز اور اعلیٰ سیاسی شخصیات سے خفیہ ملاقاتیں کر چکا ہے۔پٹرولیم و قدرتی وسائل کی وزارت اور ڈسٹری بیوٹرزکئی بار مقامی ایل پی جی پروڈیوسرز کو اکناملک کوآرڈینیشن کونسل، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں اور دیگر فورمز پر مافیا کا خطاب دے چکے ہیں مگر اس کے باوجود عوام کی خادم توانائی کے بحران میں مبتلا ملک کا مستقبل انکے ہاتھ میں دے رہے ہیں جو عوام کے مفاد پر کاری ضرب لگانے کے مترادف ہے۔ اوگرا، سیاستدانوںاور جرنیلوں کی مدد سے اس مافیا نے گزشتہ چھ سال میں مصنوعی قلت پیدا کر کے تقریباًچھ ارب ماہانہ کمانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس دوران عوام کو اپنے خون پسینے کی کمائی کے 350ارب روپے سے محروم کیا گیااور اب اس سے بڑی واردات کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے چیف جسٹس افتخار چودھری سے اپیل کی کہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیا جائے، ایل پی جی کی برامدات کی حوصلہ شکنی کے مرتکب افرادکے خلاف کاروائی کی جائے اور موسم سرما میں ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی طلب کو مافیا کے ناجائز منافع کا زریعہ بننے سے روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔