PEW questions credentials of Indian spiritual leader
Click here to View Printed Statements
Deception in guise of spirituality a big industry in India
Billionaire Ravi Shankar a fake guru, spiritual fraud
Every famous Hindu guru is super rich, controversial
Indian influence reaches to dangerous level in Pakistan
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Thursday questioned the credibility of famous Indian spiritual leader Sri Sri Ravi Shankar by asking how come a person advocating love, peace and renouncing attachment to possession enjoy princely living.
Billionaire gurus have become one of the major industries in India and Shankar has become a bestseller due to positive reports in western media, it said.
It is normal in Hindu spirituality to trace one’s lineage of gurus but Shankar would never mention his gurus on website or literature, said Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
In fact, the holy man wants to hide the names of super-rich gurus like Bhagwan Shree Rajneesh and Maharishi Mahesh Yogi having personal jets, fleet of expansive cars and properties worth billions of dollars across the globe, he said.
Dr. Murtaza Mughal added involvement of almost all the gurus in crimes, sex, land grabbing, deceit, forgery etc. is no secret.
Mr. Shankar is no exception as he also own hotels, resorts, university buildings, enormous ashrams, fly in jets, live in five-star luxury, move around in gleaming limos, and amass huge fortunes while peddling ideas of simple living.
These fake gurus have no mystical powers but they can fake some of the so-called miracles, he said adding that they cannot cure illnesses beyond the capabilities of mainstream medicine.
He said that India wants to erase existence of Pakistan by employing all possible means. New Delhi has gained influence everywhere except for armed forces.
Now controversial Hindu spiritual leaders are opening ashrams in Pakistan to teach worship to Muslims which is height of our insensitivity.
He said that Yoga is not an exercise; its postures are based on Hindu worship of the sun and moon as deities which is strictly forbidden in Islam.
Dr. Murtaza Mughal said that government has banned entry of world’s renowned Islamic scholars in Pakistan while misguided Hindu yogis are being welcomed with open arms which show thinking of our decision makers.
They want to please India may it be on the cost of martyrs of Kashmir, moral values of society or Pakistan itself, he lamented.
روحانیت کی آڑ میں لوٹ مار بھارت کی بڑی صنعت بن گئی
سنگین سکینڈلز میںملوث روی شنکر روحانی پیشوا نہیں دھوکہ بازوں کے امام ہیں
معیشت و ثقافت کے بعد مذہب نشانہ پر، یوگا ورزش نہیں ہندوعبادت جومسلمانوں پر حرام ہے
کمرشل پنڈتوں کا مسلمانوں کو عبادت سکھانا غلامانہ زہنیت، پستی اوذہنی افلاس کی انتہا
بھارت ہمارے وجود کے درپے، فوج کے سوا ہر شعبہ میں زبردست اثر رسوخ حاصل کر چکا
اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ روحانیت کی آڑ میںمال بٹورنا بھارت میں بڑی صنعت کا درجہ اختیار کر چکی ہے۔ پاکستان کے دورے پر آنے والے شری شری روی شنکرعالمی جعلساز ہیں جو روحانی پیشوا بن کر زہنی پسماندگی میں مبتلاءمغرب میں لوٹ مار، بھارت میںنچلی ذات کے ہندووں کی زمینون پر قبضوں، بھتہ خوری، بلیک میلنگ اور مختلف مالی اور جنسی سکینڈلز میں ملوث ہیں۔انھوں نے اپنی ویب سائیٹ اور لٹریچر میں کبھی اپنے ارب پتی گرومہارشی مہیش یوگی یا بھگوان شری رجنیش کا زکر نہیں کیا جو انکی طرح دنیا سے لاتعلقی کا درس دیتے ہوئے کروڑوں کے جہازوں، اربوں کی جائیدادوں،منوں سونے اورچھیانوے رولس رائس کاروں کے مالک بن بیٹھے۔ اگر انھیںفراڈ کے سبب امریکہ سے نہ نکالا جاتا تو وہ جلد ہی دنیا کے امیر ترین شخص بن جاتے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ دنیا کی بے ثباتی اور پیار و محبت کا درس دینے والے ارب پتی روی شنکرذاتی جہازوںاور ہیلی کاپٹروںکے علاوہ سفر نہیں کرتے اور انکے پاس سو سے زیادہ قیمتی کاریںاور اربوں کی جائیدادیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ بھارت آبی دہشت گردی سمیت ہر زریعے سے پاکستان کا وجود مٹانا چاہتا ہے۔ اسکا کلچر چھا چکا ہے، سیاستدان اورمیڈیا اسکی زبان بول رہے ہیں جبکہ تاجر رہنما ایجنٹ بن چکے ہیں اور اسے فوج کے سوا پاکستان کے ہر شعبہ میں زبردست اثر رسوخ حاصل ہے۔ اب گمراہ متنازعہ اور شعبدہ بازہندو پاکستان میں آشرم کھول کر مسلمانوں کوعبادت سکھائیں گے جو ہماری پستی کی انتہا ہے۔یوگا ورزش نہیں ہندو مذہب کی عبادت ہے جومسلمانوں پر حرام ہے۔ معیشت اور ثقافت کی بربادی کے بعدکے بعد وطن فروش این جی اوزکی مدد سے ہمارا مذہب بھی ہندووں کے نشانہ پرآ گیا ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ عالمی شہرت یافتہ مسلمان سکالرز کی پاکستان آنے پر پابندی اور ہندو جوگیوں و پنڈتوں کا والہانہ استقبال بتاتا ہے کہ ایک بڑا طبقہ بھٹک چکا ہے اور وہ ہر قیمت پر بھارتی لابی کو خوش کرنا چاہتا ہے چاہے کشمیری شہداءکے خون سے غداری کرنا پڑے ، ملک گروی رکھنا پڑے یا مذہب اور اخلاقیات کا جنازہ نکالنا پڑے۔