Petro hike proves Govt’s indifference towards masses

Click here to View Printed Statements

Energy minister should accept failures, resign
Govt snatches away right of people to live
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Sunday said recent hike in petroleum and CNG prices despite a slide in the international market shows that government remains indifferent to the plight of masses.
The hike speaks of mismanagement and inefficiency of the part of the government which has failed to raise funds through any other means except upward revisions of fuel prices, it said.
The minister for petroleum and natural resources should immediately resign after accepting his repeated failures, said Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
The PPP-led coalition has raised petroleum prices by more than 60 per cent since it came to power despite getting almost Rs 40 per litre as levies and sales tax from consumers, he added.
Dr. Murtaza Mughal said that in a bid to earn an additional Rs 100 billion, the government has taken a step which will destabilised economy and threaten budget of every household.

 The move has triggered new wave of inflation with transporters charging ten per cent more and prices of items of daily use surging to 25 per cent.
He said that PEW fully supports protest by different sectors against the unjustified move which has made life miserable for majority.
Dr. Murtaza Mughal said that perks of politicians, claims of democracy and inflation is on the increase while salaried class is not getting any relief.
Similarly, government has failed to contain non-developmental expenditures, restructure loss-making enterprises, stop buying loyalties, reduce foreign trips, combat corruption or introduce reforms.
The government has also failed to check hoarders who will start milking masses as practiced after every revision in energy prices.
The recent hike proves that those who were pinning hope on government to do something positive for economic revival were wrong, said Dr. Mughal.

تیل قیمتوں میں اضافہ حکومت کی عوام دشمن پالیسی ،نا اہلی اور بے حسی کا سب سے بڑا ثبوت
حکومت کو ایک سو ارب کی آمدنی ، کاروباری سرگرمیاں ختم اور ہر گھر کا بجٹ غیرمتوان ہو گیا
عوام کے لئے زندہ رہنا ناممکن ، ڈاکٹر عاصم نا اہلی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفیٰ ہو جائیں

مورخہ پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میںتیل کی قیمت میں کمی کے باوجودپاکستان میں تیل اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کی عوام دشمن پالیسی ،نا اہلی اور بے حسی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔اس اقدام سے حکومت کو ایک سو ارب کی آمدنی ہو گی جبکہ گرانی کا ایک نیا طوفان جنم لے گا،کاروباری سرگرمیاں ختم اور ہر گھر و کاروبار کا بجٹ غیر متوازن ہو جائے گا۔ ڈاکٹر عاصم نا اہلی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفیٰ ہو جائیں۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہاکانومی واچ نے چند روز قبل ہی اوگرا کے اختیارات محدود کرنے اور تیل کی قیمتوں کا نظام نجی شعبہ کے حوالے کرنے کے نقصان سے قوم کو آگاہ کر دیا تھا اور نتیجہ سے کے سامنے ہے۔اب روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں پچیس فیصد اضافہ جبکہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں دس فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ مختلف شعبوں کی جانب سے احتجاج اور ہڑتال ملکی مفاد کے عین مطابق ہے کیونکہ اب غریب عوام کے لئے روح اور جسم کارشتہ برقرار رکھنا ممکن نہیں رہا۔مہنگائی، سیاستدانوں کی مراعات اور جمہوریت کا راگ الاپنے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ تنخواہوں میں اضافے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیاگیاہے۔ روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوںپر کوئی کنٹرول نہیں اور عوام کو ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں کے رحم و کرم پرچھوڑ دیا گیا ہے۔حکومت نے سنگدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے جبکہ دوسری طرف انتظامی و غیرپیداواری اخراجات، غیرترقیاتی منصوبوں، غیرملکی دوروں اور سیاسی وفاداریوں پر انتہائی بے دردی سے اربوں لٹائے جا رہے ہیں جبکہ امریکی خوشنودی کے لئے ایران سے سستی توانائی کے حصول کو پش پشت ڈال دیا گیا ہے جس سے ہزاروں صنعتی ادارے ، کارخانے اور فیکٹریاں چلنے سے صنعتی پیداوار میں اضافہ اور مصنوعات کی برآمد سے تجارتی خسارے اور بے روزگاری پر قابو پایاجاسکے گا۔دوسری طرف ٹیکس چوری روکنے، ٹیکس نیٹ ورک کو وسیع کرنے اور سرکاری محکموں خاص طور پر پاکستان سٹیل ملز، پی آئی اے، ریلوے میں کرپشن پر قابو پانے کے لئے کوئی نتیجہ خیز اقدام نہیں کیاجا رہا۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ موجودہ حکومت میں معاشی استحکام ناممکن ہے۔

In: UncategorizedAuthor: