Number of underfed people increasing in Pakistan

Click here to View Printed Statements
School dropouts, early marriages increasing
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Monday said that record number of people have become malnourished during the five long years of democratic rule in Pakistan.
The policies of the government have pushed up the cost of food to unprecedented levels leaving majority of the population food insecure, said Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
He said that despite increase in the population the consumption of food is going down which is hurting the health of masses and bringing down productivity of the economy.
Dr. Murtaza Mughal said that around 50 per cent of the children in Pakistan and underweight while mothers are worst hit who are compromising on their health to feed their children.An Oxfam report released in August 2011 said that every third Pakistani is facing food security issues while the situation in countries like Tanzania, Niger and Yemen is better, he said adding that the situation has deteriorated since then as majority have been spending more on food.
Many poor have withdrawn their children from schools while the tendency of marrying young daughters to free themselves from responsibility of providing food is increasing triggering other social and health issues.
More and more people are taking fewer calories while the consumption of grain, around 62 per cent of an average Pakistan meal is decreasing.
Dr. Murtaza Mughal said that intake of wheat, rice, sugar, pulses, vegetables, milk and edible oil is decreasing which is going completely unaddressed.
Majority of the people can only think of eating fish, meat, mutton and fruit considered an essential part of a balanced diet which is a grave threat for the future of the country, he said.
The under-five mortality rate, an important index of health and nutritional status of a country is alarmingly high in Pakistan by international standards.
The government that cannot feed hungry families and struggling communities has not right to remain in power.

 

جمہوریت میں ملک کو آدھی آبادی کو دو وقت کا کھانا بھی نصیب نہیں ہو رہا
آبادی میںمسلسل اضافہ کے باوجود خوراک کا استعمال کم ہو رہا ، بیماریاں بڑھ گئیں
مائیںبچوں کا پیٹ بھرنے کے لئے فاقے کر رہی ہیں، بچوں کو سکول سے اٹھا لیا گیا
بیٹیوں سے جان چھڑانے کے لئے جلد شادی کرنے کا رواج عام ہوتا جا رہا ہے

پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ جمہوری حکومت کی پالیسیوں نے اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ کر دیا ہے کہ ملک کو آدھی آبادی کوپیٹ بھر کر دو وقت کا کھانا بھی نصیب نہیں ہو رہا۔ ملک کی آبادی مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ غربت اور مہنگائی کی وجہ سے خوراک کا استعمال کم ہو رہا ہے جس سے لوگ کمزور اور ملکی پیداوار کم ہو رہی ہے جبکہ ادویہ کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ملک کے پچاس فیصد بچوں کا وزن صحت کے معیار سے کم ہے جبکہ سب سے بری حالت مائوں کی ہے جو بچوں کا پیٹ بھرنے کے لئے فاقے کر رہی ہیں۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ آکسفام کے مطابق اگست 2011تک ہر تین میں سے ایک پاکستانی غذائی عدم تحفظ کا شکار تھا۔ تنزانیہ، یمن اور نائجر میں بھی بھوک کا تناسب پاکستان سے کم ہے۔ آمدنی کا بڑا حصہ خوراک پرخرچ کرنے والی ملکی آبادی کی اکثریت میں سے بہت سوںنے حالات سے سمجھوتہ کرتے ہوئے بچوں کو سکولوں سے اٹھا لیا ہے جبکہ بیٹیوں کے جوان ہونے سے قبل ہی انکی شادی کر کے جان چھڑانے کا رواج بڑھ رہا ہے۔اب جمہوریت کے نہ ختم ہونے والے ثمرات کے سبب اب نصف آبادی جسم و جان کا رشتہ قائم رکھنے کے لئے کم از کم غذائیت سے بھی محروم ہو گئی ہے۔پاکستان میں عام خوراک کا باسٹھ فیصد حصہ اناج پر مشتمل ہوتا ہے جو مہنگا ہوتا جا رہا ہے۔گزشتہ پانچ سال میں گندم، چاول، خوردنی تیل، چینی ، دودھ، دالوںاور سبزیوں کے استعمال میں زبردست کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ عوام صحت کے لئے لازمی مچھلی،گوشت اور پھل صرف خواب میں کھا سکتے ہیں جو پاکستان کے مستقبل کے لئے بڑا خطرہ ہے۔ جو حکومت عوام کا پیٹ نہ بھر سکے اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔

In: UncategorizedAuthor: