Ignoring IMF a recipe for economic disaster: Traders

Click here to View Printed Statements

Wishful thinking of leaders can lead Pakistan to default: PEW
Leaders of the trading community on Tuesday said ignoring the advice of International Monetary Fund (IMF) and delaying negotiations with the lender is a recipe for economic disaster.
Early negotiations with the international lender will be good for reputation of the country while delay will hurt standing, currency and rating of Pakistan, they said.
President All Pakistan Anjuman-e-Tajran Khalid Pervaiz and President Anjuman-e-Tajran Lahore Shahid Bilal said that the economic managers of the incoming government should not pin hopes on expected inflow of money.

Speaking at a discussion at Pakistan Economy Watch (PEW), they said that economic managers should take decisions in the national interest based on the ground realities.
Pervaiz and Bilal said that FBR has again failed to fulfil collections target and it has given lame excuse which is not acceptable.
Similarly, ignoring negotiation for an IMF on the pretext that Pakistan will auction 3G licence, get $800 million from Etisalat, 1.6 billion dollars as CSF reimbursement and aid from friendly countries are all expectations.
They said that energy crisis is not going to go away anytime soon which will keep exports and forex reserves down and balance of payments situation unstable which can result in a doomsday scenario in absence of IMF loan.
Speaking on the occasion, Dr Murtaza Mughal, President of the PEW expressed concern over the impression that the new government does not need to seek an immediate IMF programme.
He said that masses have pinned high hopes on the nest government but the PML-N cannot reverse damage done by PPP-led coalition in last five years.
Economic managers of the next government should plan to overcome staggering economic challenges and take proper decisions lest Pakistan faces a default, warned Dr Mughal.

آئی ایم ایف سے مزاکرات میں تاخیرمعیشت تباہ ہو جائے گی۔شاہد بلال
ملکی ساکھ ، عالمی درجہ بندی اور کرنسی پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔خالد پرویز
نئی حکومت اندازوں کے بجائے حقائق کو مد نظر رکھے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

صدر آل پاکستا ن انجمن تاجران خالد پرویز، انجمن تاجران لاہور کے صدر شاہد بلال اور دیگر تاجر رہنمائوں نے کہا ہے کہ
آئی ایم ایف کے مشوروں پر عمل نہ کرنے اور اس ادارے سے مزاکرات میں تاخیرمعیشت تباہ ہو جائے گی۔مزاکرات میں تاخیر سے ملکی ساکھ، عالمی درجہ بندی اور کرنسی پر منفی اثرات مرتب ہونگے جبکہ مزاکرات کا عمل جلد شروع کرنے سے ملکی ساکھ مستحکم ہو گی۔آنے والی حکومت دیگر زرائع سرمایہ اکھٹا کرنے کی امید پررسکے لینے کے بجائے حقائق کو مد نظر رکھے۔تاجر رہنمائوں نے پاکستان اکانومی واچ فورم پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے ایک بار پھر محاصل کا ٹارگٹ پورا نہیں کیا اور اسکا لولا لنگڑا جواز پیش کیا جو تاجر برادری کو مطمئن کرنے کے لئے کافی نہیں۔آنے والی حکومت کے ماہرین تھری جی لائسنس کی نیلامی ، اتصلات سے 800ملین ڈالر کی ادائیگی، امریکی کی جانب سے تحادی امدادی فنڈ کی 1.8 ارب ڈالر کی رقم ملنے اور دوست ممالک کی جانب سے مدد پر تکیہ کر رہے ہیں جو سب ممکنات ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ نئی حکومت آنے سے صورتحال راتوں رات تبدیل نہیں ہو گی اور یہ کہ آنے والے مالی سال میں آئی ایم ایف کو1.6 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں۔جب توانائی کا بحران حل نہیں ہو سکے گا تو برامدات کہاں سے ہونگی اور زرمبادلہ کے ذخائر کو کم ازکم حد تک برقرار رکھنے کے لئے زرمبادلہ کہاں سے آئے گااور ادائیگیوں کا توازن کیونکر درست ہو سکے گا۔اس موقع پر پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ عوام آنے والی حکومت سے زیادہ توقعات وابستہ کر رہے ہیں مگر انکے پاس کوئی جادوئی چھڑی نہیں جو گزشتہ جمہوریت کی خرابیاں جلد دور کر سکے۔نئی حکومت کے اکنامک منیجر جزباتی ہو کر سوچنے اور شہرت پانے والے اقدامات کے بجائے حقائق کو مد نظر رکھ کرملکی مفاد میں فیصلے کریں ورنہ زبوں حال معیشت کی موجودگی میں ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔

In: UncategorizedAuthor: