PM’s China visit boosts national morale: PEW

Click here to View Printed Statements

Pakistan to benefit as China, India to attract 37 pc of global investments by 2030
Decisions realising major shifts in global economic patterns to benefit country

The Pakistan Economy Watch (PEW) on Wednesday said the visit of Prime Minister Nawaz Sahrif and Chief Minister Punjab Shahbaz Sharif to China has boosted the morale of of the general population and business community.
The visit retold the desire of the PM to resolve energy crisis on sustainable basis and take all necessary steps to put country on the path of development, it said.
The visit of CM to Qatar may boost the process of LNG import which will help mitigate energy crisis, said Dr Murtaza Mughal, President PEW.
He said that confidence building measures with India should be accelerated at New Delhi will attract seven per cent of all the global investments by 2030 which will benefit whole region.

Nation supports agenda of PML-N to eradicate powerty through development as past government interrupted the process of recovery by mismanagement, said Dr Murtaza Mughal.
He said that relations withChina, an all-weather friend, should remain the highest priority as Beijing having a GDP of 8.227 trillion dollars is poised to attract 30 per cent of global investments by 2030.
Handing over of Gwadar Port to China was one of the most prudent decisions ever taken by Pakistani leadership which will open new avenues of cooperation and development, he said.
Dr Murtaza Mughal said that foreign investment in developing economies which was 1.3 trillion in 2010 will be 13 trillion dollars by 2030 therefore people of developing nations will own 64 dollars out of every 100 dollars saved anywhere in the globle, he informed.
He said that we have wasted a lot of time, rather decades, now our policymakers should realise major shifts in patterns of investment, saving, and capital flows and explores ways beneficial for future of Pakistan.

وزیر اعظم کے دورہ چین سے قوم کا مورال بلند ہوا ہے
2030تک دنیا کی 37فیصد سرمایہ کاری چین اور بھارت میں ہوگی۔ پاکستان فائدہ اٹھانے کی منصوبہ بندی کرے
پالیسی سازمزید وقت ضائع کر نے کے بجائے بدلتے ہوئے عالمی رجحانات سمجھ کر فیصلے کریں

پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دورہ چین سے قوم اور کاروباری برادری کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔اس سے توانائی بحران کے دیرپا حل اورملکی ترقی کے بارے میں انکے عزم کااعادہ ہوا ہے۔شہباز شریف کے بروقت دورہ قطر سے ایل این جی کی درامد کے منصوبے کی رفتار تیز ہو سکتی ہے۔بھارت سے اعتماد سازی کی رفتار بڑھائی جائے کیونکہ 2030تک دنیا کی سات فیصد سرمایہ کاری بھارت میں ہو گی جس سے پاکستان کو بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔بہتر تعلقات سے سارا خطہ مستفیض ہوگا۔قوم ن لیگ کے طویل مدت اور دیر پا اقتصادی ترقی کے زریعے غربت کے خاتمہ کے ایجنڈا کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین جیسے مخلص دوست سے تعلقات کو ہمیشہ اولین ترجیح دینے کی ضرورت ہے ۔اس وقت چین کا جی ٹی پی 8.227 کھرب ڈالرہے، 2030تک دنیا کی تیس فیصد سرمایہ کاری کا مرکزچین ہوگا جسکے ثمرات پاکستان بھی سمیٹے گا۔2030تک ترقی پزیر ممالک میں فارن انوسٹمنٹ 13کھرب ڈالر ہو جائے گی جو 2010میںصرف 1.3کھرب ڈالر تھی۔ اس سے عالمی سطح پر بچائے جانے والے ہر 100ڈالر میں سے 62ڈالر ترقی پزیر ممالک کے عوام کے ہونگے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ گوادر کی بندرگاہ چین کے حوالے کرنا کا فیصلہ پاکستانی قیادت کے دانشمندانہ ترین فیصلوں مین سے ایک تھا جس سے تعاون اور ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ سرمایہ کاری اور بچت کے رجحانات میں تبدیلی آ رہی ہے اور ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے پالیسی سازوں کو ابھی سے تیاری کرنا ہو گی کیونکہ ہم پہلے ہی بہت وقت ضائع کر چکے ہیں۔

In: UncategorizedAuthor: