Re-promulgation of Competition Ord. to improve President’s image
Lax attitude of legislators amounts to helping cartels
Business mafias will celebrate demise of CCP after seven days
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Friday said re-promulgation of Competition Ordinance, 2007 (CO ‘07) is need of the hour. It will improve image of the President Asif Ali Zardari who is presently at the centre stage of a malicious media campaign.
He said that failure of lawmakers to approve the Competition Ordinance amounts to helping powerful cartels that have dominated almost every sector of country. Masses deserve not to be left at the mercy of business tycoons.
Death of Competition Commission of Pakistan (CCP) after seven days will open more opportunities for market terrorists who are bursting all cylinders to end its existence or at least tame it. They shouldn’t be allowed to celebrate the event.
It will also nullify all the decisions taken by the CCP, a small institution that is a bit different from others, warned Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
He said that President Zardari can save the masses from exploitation of the market forces which have been busy in unfair practices to maximise their profits at the cost of poor.
He expressed deep concern on life threats to the chairman of CCP and demanded of the government to provide proper security.
Dr. Mughal said a decision to put the law into effect by formal declaration is in the interest of not only masses and economy but the government will get political mileage out of it which is badly needed.
مسابقتی آرڈیننس کی تجدیدسے صدرزرداری کا امیج بہتر ہوگا
قومی اسمبلی نے آرڈیننس منظور نہ کر کے مافیاﺅں کی مدد کی
ایک ہفتے بعد مسابقتی کمیشن کی متوقع رحلت معاشی دہشت گردوں کی عید ہو گی
اسلام آباد( نومبر 20 ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے مسابقتی آرڈیننس 2007کی تجدیدسے صدر آصف علی زرداری کا امیج بہتر ہوگا اور عوام کے مصائب میں کمی آئے گی۔مسابقتی کمیشن روزِاول سے ملک میں عوام کو لوٹنے والی درجنوں مافیاﺅں اور معاشی و مالیاتی دہشت گردوںکی آنکھ میں کانٹے کی طرح کھٹک رہا ہے اور ایک ہفتے بعد اس کمیشن کی رحلت انکے لئے عید ہو گی۔ اس کمیشن کے خاتمے سے جہاں اس کے تمام فیصلوں کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی وہیں اربوں روپے کے جرمانے بھی وصول نہیں ہو سکیں گے جس سے کارٹیلوں کو فائدہ ہو گا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ قومی اسمبلی نے مسابقتی آرڈیننس منظور نہ کر کے عوام کا خون نچوڑنے والے عناصر کی مدد کی ہے اور اب گیند صدر زرداری کے کورٹ میں ہے۔مسابقتی کمیشن کے خاتمے سے کاروباری طبقہ ایک بار پھر بلا خوف و خطر عوام کا استحصال شروع کر دے گا۔ جس کا ذمہ دار حکومت کوٹہرایا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ بینک، سیمنٹ، ایل پی جی اور دیگر شعبے پہلے ہی اس ادارے کے خاتمے کے لئے تمام زرائع بروئے کار لا رہے ہیں اور حکومت ہی ان کا راستہ روک سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس ادارے کے خلاف کاروباری برادری کو سازشوں سے روکا جائے۔ صنعتی مافیا کی جانب سے مسابقتی کمیشن کے سربراہ کو خطرناک نتائج کی دھمکیاں مل رہی ہیںاور مطالبہ کیا کہ انکی سیکورٹی کا مناسب بندوبست کیا جائے کیونکہ یہ ملک کے مستقبل کے لئے ضروری ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ حکومت اس وقت میڈیا ٹرائل کی زد میں ہے اور اس پر کرپشن کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔ان حالات میںعوامی مفاد کے فیصلے اس کی ساکھ کے لئے ضروری ہیں۔