Political, economic policies hurting masses, sovereignty

Click here to View Printed Statement
Majority of foreign investors are profiteers
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Sunday said current political and economic policies aimed at retaining power are damaging masses as well as sovereignty largely.
Practice of meeting all the demands of west is hiking poverty, increasing insecurity and uncertainty. It is increasing debt, devaluing currency and driving political conflicts.
“The confidence on masses on the system is at the lowest ebb and questions are being raised about ideology and inception of country,” said Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
Speaking at a meeting, he said that US interference in the internal matters of country has crossed all limits. Some top government functionaries are taking decisions, which are not in national interests.
He said that the reforms of World Bank and IMF have helped US tighten its grip on our country. ‘These policies have also pushed poverty, lawlessness, and unemployment and dwindled confidence as well as GDP.’
Dr. Murtaza Mughal said majority of foreign investors act as leeches who are victimising people with the help of bureaucracy and politicians. These elements are primarily investing in service sector and stock exchange.
Agriculture, industry, and housing sectors are being discouraged systematically to make country dependent on imports.
The policies of international lending institutions which are followed religiously and ever-increasing influence of business mafias has been instrumental in increasing divide between rich and poor.
Cosmetic measures and vague statements have put a big question mark on the credibility of the government, said Dr. Mughal.
Hostile spy agencies, different multinationals, and energy companies are fanning political disputes in Pakistan for profit, he added.
He said that institutions of IMF and World Bank also known as extensions of US State Department were planned in 1943 to bring all countries to terms with US. So far, over seventy economies have been brought to knees.

 کانومی واچ کامعاشی و سیاسی پالیسیوںپر عدم اعتماد کا اظہار
مغرب کی پالیسیاں ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہی ہیں
غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اکژیت منافع خور ہے

اسلام آباد(فروری 21 ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے موجودہ معاشی و سیاسی پالیسیوں سے روپے کی قدر میں کمی جبکہ مہنگائی، قرضوں،غربت اور بے یقینی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ملکی نظام سے عوام کا اعتماداٹھاتا جا رہا ہے۔ملک کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر طلب کئے گئے ایک جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمارے اندرونی معاملات میںامریکہ کاعمل دخل خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ اہم فیصلوں میں ملکی مفاد پیشِ نظر نہیں رکھا جارہا اور بعض اعلیٰ حکومتی عہدیدار پوری تندہی سے امریکی مفادات کی آبیاری کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی معاشی اصلاحات ملک میں غربت اور لاقانونیت میں اضافہ اور ملک پر مغرب کا کنٹرول بڑھانے کا سبب ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اکثریت منافع خور ہے جو جونک کی طرح عوام کا خون پی رپے ہیںاور حکومت و معیشت کے ڈھانچے کو ایک سازش کے تحت تباہ کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ نجکاری کے نام پر عوام سے کاروکاری ہو رہی ہے اور استعماری قوتوں کے مفادات کی تکمیل کے لئے قانون سازی کی جا رہی ہے۔سروس سیکٹر اور سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری ہو رہی ہے جبکہ صنعت کو شرح سود میں اضافہ سمیت متعدد اقدامات کے زریعے تباہ کیا جا رہا ہے تاکہ ملک غیر ملکی مصنوعات کی منڈی بن جائے۔ڈاکٹر مغل کے مطابق عوام روٹی اور سائے کو ترس رہے ہیںجبکہ بیوروکریسی کا کاروبار چمک رہا ہے۔اکنامک منیجروں کی لیاقت، سیاستدانوں کے سطحی مفادات اور کاروباری مافیاﺅں کے راج کی وجہ سے امیر اور غریب کا فرق اور بے چینی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔آئی ایم ایف کے نسخوں اور حکومت کے بناوٹی اقدامات کی وجہ ہے ہر شخص بے یقینی کا شکار ہے۔غیر ملکی ایجنسیاں اورکثیر الاقومی ادارے خصوصاًآئل اینڈ گیس کمپنیاں ملک بھر میں سیاسی بے چینی کو ہوا دے رہی ہیںجبکہ بلوچستان میں بھارت اور برطانیہ خوفناک کھیل میں مصروف ہیں۔
ڈاکٹر مغل نے کہا کہ1943میں ساری دنیا کو امریکہ کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لئے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے ادارے بنانے کی سازش تیار کی گئی تھی اور ان دونوں اداروں نے ابھی تک ستر سے زیادہ ممالک کی معیشت کو تباہ کر کے امریکہ غلامی پر آمادہ کیا ہے۔اب پاکستان میں سیاستدانوں اور بیوروکریسی کی مدد سے یہ کھیل کھیلا جا رہا ہے

In: UncategorizedAuthor: host