Qaumi Lashkars getting indefensible

Click here to View Printed Statement
Losses, insecurity can force villagers to accede to terrorists
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Sunday said Qaumi Lashkars raised to help war against terror are getting weak due to increasing losses and scarcity of resources.
The lashkers that were raised to counter terrorists are losing heart which could have a negative impact on war against terror, said Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
This he said while talking to Noor Malik, Chief of Adezai Qaumi Lashkar. He said that government officials are providing assurances to groups resisting miscreants.
Radicals who have ample resources on their disposal are the ultimate beneficiaries of the situation, he said.
Dr. Mughal said that Adezai Qaumi Lashkar has suffered great losses by stopping advance of terrorists since two years.
Now, they are falling short of volunteers, arms, ammunition and finances while terrorists having superior manpower, weaponry, and vehicles etc are not only hitting them but also luring villagers.
People of Adezai are witnessing an increase in number of dead, injured, dependents, and unemployed but they have not received any arms, ammunition, medicine, or ration from the authorities.
Lashkers do not know which door to knock for material support. Want of resources coupled with increasing insecurity as well as losses can force villagers to accede to terrorists, warned Dr. Murtaza Mughal.

 طالبان مخالف قومی لشکر وسائل کی کمی کی وجہ سے کمزور ہو رہے ہیں
نا امید ی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کمزور ہو رہی ہے

پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے طالبان مخالف عناصر وسائل کی کمی کی وجہ سے نا امید ہو رہے ہیں جس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کمزور ہو رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل عوام کا حوصلہ کم نہ ہونے دے کیونکہ یہ ملک دشمنوں کی جیت ہو گی۔ یہ بات انھوں نے ادیزئی قومی لشکر کے سربراہ نورمالک سے بات چیت کرتے ہوئے کی۔ انھوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام طالبان اور لشکرِ اسلام سمیت متعدد تنظیموںکی مخالفت کرنے والے گروپوں کو طفل تسلیوں کے علاوہ کچھ نہیں دے رہے ہیں جس سے ان کے جانی اور مالی نقصانات بڑھ رہے ہیں اور مایوسی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ اس صورتحال کا سارا فائدہ دہشت گردوں کو ہو رہا ہے جن کے پاس وسائل کی فراوانی ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ ادیزئی لشکر دو سال دہشت گردوں کو پشاور سے دور رکھے ہوئے ہے جس دوران انھیں بھاری جانی ا ور مالی نقصان ہوا ہے ۔ انھیںتباہ شدہ گھروں کی مرمت، اسلحہ و گولہ بارود، علاج معالجہ اور گشت وغیرہ کے اخراجات کے علاوہ درجنوں بیواﺅں اور سینکڑوںیتیموں کی کفالت بھی کرنا پڑ رہی ہے جبکہ حکومت کی طرف سے انھیں ابھی تک ایک گولی ، زخمیوں کے علاج کے لئے ادویہ یا شہداءکے لئے ایک کفن تک نہیں دیا گیا ہے جو ظلم اور دہشت گردوں کی مدد کے مترادف ہے۔ان حالات میں رضا کارلشکرچھوڑ کر جا رہے ہیں جبکہ دہشت گرد وں نے مخالفین پرحملوں کے ساتھ ترغیبات کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔ ڈاکٹر مغل نے مطالبہ کیا ہے دہشت گردی کے لئے مختص فنڈ اور آنے والی امداد کے بارے میں عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔

In: UncategorizedAuthor: host