نواز شریف کے کاروبار خسارے میں ، ملک کے چوتھے امیر ترین شخص ہیںمگر ٹیکس ادا نہیں کرتے

Click here to View Printed Statements

 برطانیہ حسین نواز کے اثاثوںکی تحقیقات سے پاکستانی اداروں کو آگاہ کرے
ملکی دولت کی منتقلی کا رجحان نہ روکا گیا تو پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا

اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ن لیگ کے سربراہ اور موجودہ حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں۔دونوں سیاست کو ایک منافع بخش کاروبار سمجھتے ہیں۔طریقہ واردات الگ مگرمقصد ایک ہے۔ پاکستان کو لوٹ مار کے لئے زرخیز خطہ سے زیادہ نہیں سمجھتے۔ تقریروں کے بجائے عمل کو دیکھا جائے تو ضمانتیں ضبط ہو جائیں۔نواز شریف کے اربوں روپے مالیت کے کاروبار عرصہ دراز سے مسلسل خسارے میں ہیں مگر اس کے باوجود انکے اثاثے بڑھ رہے ہیںاور وہ پاکستان کے چوتھے امیر ترین شخص بن چکے ہیں۔

ایف بی آر، نیب اورایف آئی اے سمیت کسی کو یہ توفیق نہیں کہ ان سے پوچھے کہ نقصان میں چلنے والے بزنس کو بند کیوں نہیں کیا جاتا۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ حسین نواز کے تریسٹھ کروڑ کے اثاثے صرف برطانیہ میں موجود ہیں جبکہ دیگر مغربی ممالک اورسوئس بینکوںکے اکاﺅنٹ اسکے علاوہ بتائے جاتے ہیں۔برطانیہ حسین نواز کے اثاثوںکی تحقیقات سے پاکستانی اداروں کو آگاہ کرے کیونکہ اگر ملکی دولت کی منتقلی کا رجحان نہ روکا گیا تو پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا۔انھوں نے پوچھا کہ آئی ایم ایف اور امریکہ سیاستدانوں کی دولت کی ملک میںواپسی کی شرط کیوں عائد نہیں کرتے۔شریف خاندان کے اثاثے حیران کن رفتار سے بڑھ رہے ہیں مگر ٹیکس صرف چندہزار جمع کروایا جاتا ہے جو انکے اخلاقی دیوالیہ پن کی دلیل ایف بی آر کی ملی بھگت کاثبوت ہے۔ڈاکٹر مغل نے مطالبہ کیاکہ سپریم کورٹ سیاستدانوں کے اثاثوں کا جائزہ لے اور ٹیکس ادا نہ کرنے والے ارب پتی رہنماﺅں کو الیکشن کے لئے نا اہل قرار دیا جائے۔

In: UncategorizedAuthor: host