پاکستان میں رائج دہرا معیار ختم کیا جائے

Click here to View Printed Statement

غیر ملکی جاسوسوں کو معزز مہمان سمجھا جاتا ہے
اسلام آبادپاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے پاکستان میںمختلف الزامات کے تحت گرفتارہونے والے غیر ملکیوں کے لئے الگ قانون رائج ہیں۔ غریب ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کوکئی ماہ بلکہ بعض صورتوں میںکئی سال تک سرکاری مہمان رکھنے کے بعد ملک بدر کر دیا جاتا ہے مگر مغربی ممالک کے باشندوں کو دہشت گردی، جاسوسی ،

غیر قانونی قیام یا کسی اور الزام میں پکڑنے کے بعدنہ صرف وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ہے بلکہ تمام مروجہ قوانین کو پامال کرتے ہوئے با عزت رہا بھی کر دیا جاتا ہے۔ غیر ملکیوں کے خلاف فارن ایکٹ، کانسپریسی ایکٹ، پاکستان سیکورٹی ایکٹ1952وغیرہ کی دفعات لگائی جاتی ہیںجوناقابل ضمانت اور ناقابلِ راضی نامہ ہیں ۔مقدمہ کے اندراج کے بعد ایک یا دو دن کی سرسری تفتیش کے بعد زیر دفعہ 169ختم کر دئیے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کے مطابق اگر کوئی امریکی پکڑا جائے تو سارا ملک ہل جاتا ہے۔ ایف آئی آر سیل کر دی جاتی ہے اور اکثر اوقات مقدمہ عدالت میں بھجوایا ہی نہیں جاتاکیونکہ پولیس اور وزارت داخلہ سمیت متعدد محکموں کے افسران امریکی آقاﺅںکے اشاروں پر ناچنا فخر سمجھتے ہیں۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں صوبہ سرحد اور قبائلی علاقوں میں جاسوسی کے الزام میں نصف درجن سے زیادہ امریکی جاسوسی کرتے ہوئے بمعہ اسلحہ، نقشہ جات و آلات پکڑے گئے ہیں مگر سب کووی آئی پی پروٹوکول دیتے ہوئے باعزت رہا کر دیا گیا۔ دوسری طرف غریب مسلمان ممالک کے شہریوں سے دشمنوں کا سا سلوک ہوتا ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کوئی بے گناہ پاکستانی کسی مغربی ملک میں پکڑا جائے تو کیا اس کے ساتھ بھی اسی طرح معزز مہمانوں کا ساسلوک کیا جاتا ہے۔

In: UncategorizedAuthor: host