کابینہ کا حجم کم کرنے کے بعدعوام پر بوجھ بننے والے محکموں کو ختم یا ضم کیاجائے

Click here to View Printed Statements

نجی ومتبادل توانائی کے پانچ محکمے اخبارات میں ملک و قوم کی بڑی خدمت کر رہے ہیں
کروڑوں کے بجٹ، شاہانہ اخراجات، نتیجہ صفر۔سرمایہ کار اور وزارتیں کنفیوژن کا شکار

اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کابینہ کا حجم کم کرنے کے بعدعوام پر بوجھ بننے والے غیر ضروری محکموں کو ختم یا ضم کر دیا جائے۔ درجنوںغیر ضروری محکمے قومی خزانے پر بوجھ ہیں جن کے قیام کے مقاصد مبہم ہیں۔اس وقت متبادل توانائی کی ترقی کے لئے چار محکمے کام کر رہے ہیں جن کی پیداوار اور خدمات صفر ہیں۔ ایک کام کے لئے چارمحکموں سے نہ صرف سرمایہ کار بلکہ کئی وزارتیں بھی الجھاﺅ کا شکار ہیںاور متبادل توانائی کی ترقی کاغذات و بیانات تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ متبادل توانائی کے علاوہ نجی توانائی کی ترقی کے بورڈکے نام سے بھی ایک محکمہ کام کر رہا ہے جس نے اخبارات کی حد تک ملک و قوم کی بڑی خدمت کی ہے۔ حکومت نے متبادل توانائی کی کونسل ، قومی کونسل برائے تحفظ توانائی ، ہائیڈروکاربن کی ترقی کا ادارہ اور متبادل توانائی کا بورڈ بنایا ہوا ہے ۔ ان تمام محکموں کا مقصد ایک اور نتیجہ صفر ہے کو کہ گڈگورننس کے دعووں کی نفی ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ان اداروں کو پچیس کروڑ سے زیادہ بجٹ دیا جا رہا ہے جبکہ ان میں سیاسی بنیادوں پر لوگوں کو کھپایا جاتا ہے جو ملک و قوم کے بجائے سیاسی آقاﺅں کی خدمت کو سعادت سمجھتے ہیں۔ان حالات میں ملک کے توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری ، بحران میں کسی قسم کی کمی ،صنعتوں کی بحالی اور عوام کے مصائب میں ناممکن ہے۔پاکستان کا دارومدار برامد شدہ تیل پر بڑھتا رہے گا اور معیشت تیل کی عالمی قیمتوں کے اتار چڑھاﺅ کے سبب غیر مستحکم رہے گی۔

In: UncategorizedAuthor: host