Govt hit masses with CNG bomb on new fiscal

Click here to View Printed Statements

Rulers continue to punish masses for their mismanagement, corruption
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Friday said government has hit masses hard with CNG bomb on the eve of new financial year.
Government is to punish the masses for their inefficiency, mismanagement and corruption by hike in the domestic and commercial gas tariff soon, it said.
The decision to keep CNG filling stations closed for two days in Sindh and for three days in Punjab is a politically motivated move aimed at settling score with opposition and gaining cheap popularity which will hurt harmony between provinces, said Dr. Murtaza Mughal, President PEW.
He said that government continue to inflict punishment on masses for choosing democracy. Poor will continue to pay the price for blunders by the rulers and mismanagement of natural resources, he added.

“Masses are not responsible for declined production of gas, insufficient exploration and ignoring alternative sources of energy such as Iranian gas and Thar Coal,” he said.
Dr. Murtaza Mughal said that closing CNG stations on the pretext of supplying gas to power generation units holds no water as the CNG sector consumes 7 per cent of the total gas productions.
Masses must know where the rest of the gas is flowing and who the beneficiaries are, he demanded.
This decision to keep CNG stations closed and hike gas tariff for fertilizer plants by 100 per cent will result in inflation, sluggish agricultural growth, low yield, costly transportation, economic degradation and overall economic downturn, he said.
Such a decision will also shake the confidence of investors who invested in billions in CNG sector following the assurances of the top government officials.
He said that when masses can launch a movement to restore Chief Justice, they can launch another movement to get relief.

 ناکام حکومت نے سی سین جی بم گرا کر عوام کو نئے مالی سال کا تحفہ دیا
سیاسی شعبدہ بازوں نے عوام پر گیس بم گرانے کی تیاری بھی مکمل کر لی
فیصلہ سیاسی ہے، سستی شہرت حاصل کی جا رہی ہے، صوبائیت کو ہوا ملے گی
حکمرانوں نے عوام کے مصائب میں اضافہ کا عزم کر رکھا ہے، عوام تحریک چلائیں

اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ناکام حکومت نے سی سین جی بم گرا کر عوام کو نئے مالی سال کا تحفہ دیا۔عوام پر گیس بم گرانے کی تیاری بھی مکمل کر لی گئی ہے۔ پنجاب میں تین دن تک سی این جی سٹیشن بند رکھنے کا فیصلہ معاشی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔یہ ایک غیر مقبول حکومت کے ناکام سیاسی رہنماﺅں کی چال ہے جو انکی نالائقی کا ثبوت ہے۔عوام چیف جسٹس کو بحال کروانے کے لئے سڑکوں پر آ سکتے ہیں تو اس حکومت کے مظالم کے خاتمہ کے لئے بھی متحدہو کر تحریک چلائیں۔حکومت کی کرپشن اور بد انتظامی کی قیمت عوام کیوں ادا کریں۔حکومت نے عوام کے مصائب میں اضافہ اور انھیں جمہوریت کی سزا دینے اور عوامی مسائل سے لاتعلق رہنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ سندھ میں دو روز اور پنجاب میں تین روز تک سی این جی سٹیشن بند رکھ کر سستی شہرت اورسیاسی مقاصد حاصل کرنے کی بھونڈی کوشش کی گئی ہے جس سے صوبائیت کو ہوا ملے گی۔انھوں نے کہا کہ سی این جی سٹیشن بند رکھ کر بجلی گھروں کو گیس کی سپلائی کا بہانہ کیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سی این جی سٹیشن گیس کی ملکی پیداوار کا سات فیصد استعمال کر رہے ہیں۔ عوام کو بتایا جائے کہ باقی گیس کہاں جا رہی ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ گیس کی پیداوار میں کمی، نئے زخائر کی تلاش میں عدم دلچسپی، متبادل زرائع بشمول ایرانی گیس اور تھر کے کوئلے کے منصوبوں کے رکے رہنے کے ذمہ دارعوام نہیں بلکہ حکمران ہیں۔ سی این جی سٹیشن بند رکھنے اور فرٹئلائیزر کے شعبہ کے لئے گیس کے کمرشل نرخوں میں سو فیصد اضافہ سے مہنگائی کا طوفان آ جائے گا، زرعی پیداوار کم ہو جائے گی ، زرعی اجناس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں گی ، کرائے بڑھ جائیں گے ، معاشی سرگرمیاں مزید زوال پزیر ہونگی اور ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو گا۔حکومت نے سی این جی سیکٹر میں عوام سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کروانے کے بعد اسے برباد کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید کمی آئے گی۔

In: UncategorizedAuthor: host