Modernization of transport sector emphasized

Click here to View Printed Statements

Efficient transport system to enhance regional connectivity, revenues
Web of links tohelp Pak integrate better with regional markets
The Pakistan Economy Watch (PEW) on Wednesday saiddeterioration of railways is a threat to the trade which should be tackledimmediately.
Weak, unreliable, and outdated railways can be privatised toimprove its performance while the trucking sector, which is responsible for 96per cent of the total trade goods transport should be modernised, it said.
Reduced allocations and internal inefficiencies has reduced thepassenger share of railways from 41per cent to 8 per cent while freight sharehas dropped from 73 per cent to 4 per cent, said Dr. Murtaza Mughal, Presidentof the PEW.

 The productivity of Pakistan railways freight services isaround 1/10th of Chinese Railways, 1/4th of IndianRailways, and 1/3rd of Thai Railways, he said.
Underlining the need for efforts to improve road density, hesaid that it will boost our Logistic Performance Index as proper linkages andinfrastructure can promote trade, reduce time and losses, and help countrycompete in regional and international markets.
The National Highway and Motorway network comprises of around3.65 percent
of the total road network which carries 91 percent ofnational passenger traffic and 96 percent of freight, Dr. Murtaza Mughalinformed.
He said that many exporters prefer truck-based transportdespite cost disadvantages to avoid longer delivery time.
Current situation demands focus on trucking sector which isan important element of trade facilitation environment, he said.
He observed that the system should not be discouragingprivate investment in railways and road network.
Improved transportation services can help improve trade withthe rest of the world including India, China, Afghanistan, Iran, Tajikistan,Kyrgyzstan, Uzbekistan, Kazakhstan, Turkmenistan, and Turkey, he said.

ریلوے کا ناکارہ نظام مقامی و بین الاقوامی تجارت کے لئے خطرہ بن گیا
تجارت کونقصانات سے بچانے کے لئے نجی ٹرانسپورٹ پر توجہ دینا ضروری ہو گیا
ریلوے اور سڑکوں کے نیٹ ورک میں نجی شعبہ کی عدم شرکت ترقی میں رکاوٹ

اسلام آباد پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ریلوے کا ناکارہ نظام ملک کی مقامی و بین الاقوامی تجارت کے لئے خطرہ بن گیا ہے۔ریلوے کے کمزور اور ناقابل اعتماد نظام کو نجکاری کے بغیر بہتر بنانا ناممکن ہو گیا ہے۔تجارت کونقصانات سے بچانے کے لئے نجی ٹرانسپورٹ پر توجہ دینا ضروری ہو گیا ہے اور اس سلسلہ میں ٹرکوں کے شعبہ کو جدید بنیادوں پر استوار کرنا ہوگاکیونکہ 96 فیصدتجارتی سامان کی نقل و حمل ٹرکوں کے زریعے ہی ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 1861میں قائم کیا جانے والا ریلوے نظام اپنی افادیت کھو چکا ہے جس میں ٹرانسپورٹ کے دیگر شعبوں پر زیادہ توجہ، کم بجٹ اور عدم دلچسپی شامل ہیں۔جو ادارہ کبھی 41فیصد مسافروںکا انتخاب تھا اسے اب 8فیصد مسافر استعمال کر رہے ہیں جبکہ تجارتی سامان کی نقل و حمل میں ریلوے کا حصہ 73فیصد سے گھٹ کر 4فیصد رہ گیا ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچہ کو بہتر کرنے سے تاجروں کے وقت اور نقصانات میں کمی ہو گی جس سے پاکستان خطہ اور بین الاقوامی منڈی میں بہتر مسابقت کر سکے گا۔اس سے پاکستان کا لاجسٹک پرفارمنس انڈکس بہتر ہو گا اور نیشنل ٹریڈ کاریڈور کا منصوبہ کامیاب ہو گا۔انھوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اور موٹروے کا حصہ پاکستان کی تمام سڑکوں میں 3.65فیصد ہے مگر اس پر 80فیصد ٹریفک کا دباﺅ ہے۔ 91فیصد عوام اور 96فیصدمال کی لاریاں اسے استعمال کرتی ہیں۔ تاجروں کی اکثریت ریلوے کے بجائے ٹرکوں کو مہنگا ہونے کے باوجود ترجیح دیتی ہے تاکہ تاخیر سے بچا جا سکے۔ڈاکٹر مغل کے مطابق ٹرک تجارتی سہولت فراہم کرنے کے ماحول کا اہم ترین عنصر بن چکے ہیں اس لئے اس شعبہ کی ترقی کے لئے اقدامات ضروری ہو گئے ہیں۔ ہمارا نظام ریلوے اور سڑکوں کے نیٹ ورک میں نجی شعبہ کی شرکت کی حوصلہ افرائی نہیں کرتاجو ترقی کے راستہ میں رکاوٹ ہے۔

In: UncategorizedAuthor: host