Business community want Shahbaz as energy minister

Click here to View Printed Statements
Pakistan needs widely credited politician to resolve energy crisis
Central General Secretary of the All Pakistan Anjuman-e-Tajiran Naeem Mir on Friday said business community want Shahbaz Sharif as energy minister to resolve energy crisis.
We have full faith in skills and selflessness of the former chief minister Punjab who can resolve the crisis engineered by the former government, he said.
Talking to Dr Murtaza Mughal, President of the Pakistan Economy Watch, Naeem Mir said that Pakistan braved massive mismanagement and corruption for years which triggered inflation, unemployment and economic meltdown.
The former governments wasted billions of rupees of taxpayers’ money only to further deteriorate ailing power sector and public sector enterprises.

Mir demanded imposition of power emergency and giving control of power distribution companies to provinces. He said that tax amnesty schemes are counterproductive as budget deficit can only be bridged if big evaders are brought to book.
Government should initiate legislation to forfeit assets of tax evaders and to bring stolen funds back from the Swiss banks, he demanded.
Independent judiciary is a blessing without which country will never be able to attract foreign investment, he said adding that target killing of traders has become order of the day in Karachi which is sending very negative signals.
At the occasion, Dr Murtaza Mughal said that bilateral trade with India stands at $ 2 billion which can be jacked up to $ 10 billion through confidence building measures.
He said that all the bleeding PSEs should be privatised without any delay and that small chambers may attract some 80 million traders to get NTNs.
Resolution to the many problems faced by Islamic countries lies in the increased bilateral trade, he said.
Dr Mughal said that country needs widely credited 61-years-old politician and he should not go for a record 4th term as chief minister.

 

شہباز شریف کو توانائی کی وزارت دی جائے تاکہ بحران حل، ملک ترقی کرے۔نعیم میر
شہباز شریف ن لیگ ہی نہیں پورے ملک کے لئے ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل
ایمنسٹی سکیمیں فراڈ ہیں ، بڑے ٹیکس چوروں کو پکڑے بغیر بجٹ خسارہ پورا نہ ہو گا

آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری نعیم میر نے کہا ہے کہ ساری قوم شہباز شریف کی انتظامی صلاحیتوں کی معترف ہے انھیں توانائی کی وزارت کی قلمدان سونپا جائے تاکہ بحران ختم ہو اور ملک ترقی کر سکے۔سابق حکومت نے توانائی بحران کے حل پر توجہ نہیں دی جس سے مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ اور معیشت تباہ ہو گئی۔ چار سال میں ٹیکس گزاروں کا اربوں روپیہ سبسڈی میں ضائع کر دیا گیا۔45 فیصد لاسز، مس مینجمنٹ ،کرپشن اور حکومت کی مجرمانہ غفلت نے پاور سیکٹر کو تباہ کر دیا ہے۔ملک میں پاور سیکٹر میں ایمرجنسی نافذ کی جائے اورسٹربیوشن کمپنیوں کو صوبائی حکومتوں کی تحویل میں دیا جائے۔نعیم میر نے یہ بات پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ انقلابی اقدامات نہ کیے گئے تو معاشی بحران مزید سنگین ہو جائے گا ۔دہشتگردی کی جنگ سے نکلے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا ۔ایمنسٹی سکیمیں فراڈ ہیں بڑے ٹیکس چوروں کو پکڑے بغیر بجٹ خسارہ پورا نہ ہو گا۔ ٹیکس نیٹ بڑھانے میں ایف بی آر سے مکمل تعاون کریں گے۔حکومت غیر ٹیکس شدہ اثاثے ضبط کرنے اور سوئس بنکوں میں پڑی لوٹی رقم واپس لانے سے متعلق قانون سازی کرے۔ آزاد عدلیہ ایک نعمت ہے اور بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کے لئے ضروری ہے۔ کراچی، حیدر آباد میں تاجروں کی ٹارگٹ کلنگ معمول ہے۔ غیر منافع بخش قومی اداروں ریلوے ، پی آئی اے ،پاکستان سٹیل مل وغیرہ کی نجکاری ضروری ہے ورنہ ٹیکس گزاروں کا اربوں روپیہ ہڑپ کر جائیں گے۔ اس موقع پر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ بھارت اور پاکستان تجارت کا حجم دو ارب ڈالر ہے جس کو باہمی اعتماد سازی کے ساتھ 10 ارب ڈالر تک بڑھا یا جا سکتا ہے ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں سمگلنگ کی روک تھام کے لئے ہر وقت کوشاں رہنا ہوگا۔ بلدیاتی اداروں کی غیر موجودگی نے تاجروں کے مسائل میں بے پناہ اضافہ کیاہے۔سمال چیمبرز کے قیام سے چھوٹے تاجروں کوعلیحدہ شناخت ملے گی اورکم از کم 80 لاکھ تاجر نیشنل ٹیکس نمبر حاصل کریں گے۔ ۔ اسلامی ممالک جب تک آپس میں تجارت کو فروغ نہیں دیں گے اس وقت تک اتحاد واتفاق کا مقصد حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستانی قوم کے تمام معاشی مسائل کا حل حقیقی جمہوریت میں ہے۔

In: UncategorizedAuthor: host